ڈیوڈ لائیڈ نے شان مسعود کی قیادت پر تنقید کی، ماضی کے کپتانوں سے موازنہ
انگلینڈ کے سابق کرکٹر اور معروف کمنٹیٹر ڈیوڈ لائیڈ نے حال ہی میں موجودہ ٹیسٹ کپتان شان مسعود کی قائدانہ خصوصیات پر اپنے خدشات کا اظہار کیا ہے۔ ایک مقامی اسپورٹس پلیٹ فارم کے ساتھ انٹرویو میں لائیڈ نے شان مسعود کے انداز قیادت کو تنقید کا نشانہ بنایا، جسے انہوں نے ایک "ری ایکٹو کپتان" کے طور پر بیان کیا۔ ان کے مطابق، یہ طرز قیادت انگلینڈ جیسی جارحانہ ٹیموں کے خلاف کامیاب نہیں ہو سکتا، خاص طور پر جب بین اسٹوکس کی قیادت میں کھیل رہے ہوں۔
مسعود کی قیادت کا ماضی کے کپتانوں کے ساتھ موازنہ:
ڈیوڈ لائیڈ نے کہا، "شان مسعود ایک ری ایکٹو کپتان ہیں، فعال کپتان نہیں۔ میں نے یارکشائر کے لیے ان کی کپتانی دیکھی ہے۔ وہ پاکستان کے ماضی کے مشہور کپتانوں، جیسے عمران خان، جاوید میانداد، وسیم اکرم، انضمام الحق، یا مصباح الحق کی طرح نہیں ہیں۔" 77 سالہ سابق برطانوی بیٹر کی یہ تنقید اس وقت سامنے آئی جب پاکستان کو انگلینڈ کی ایک مضبوط ٹیم کا سامنا کرنا ہے، جو اسٹوکس کی قیادت میں اپنے جارحانہ 'باز بال' انداز کے لیے مشہور ہے۔
حملے کے متوقع انداز:
لائیڈ نے یہ بھی مشورہ دیا کہ ایک کامیاب کپتان کو ہمیشہ ایک قدم آگے رہنا چاہیے تاکہ وہ اپوزیشن کی چالوں کا اندازہ لگاتے ہوئے ان کا مؤثر جواب دے سکے۔ ان کے خیال میں شان مسعود میں اس آگ کی کمی ہے، جو کہ پاکستان کے ماضی کے لیجنڈ کپتانوں کی پہچان تھی۔ انہوں نے کہا، "بیز بال کے خلاف کھیلتے ہوئے آپ کو متحرک ہونا پڑے گا، کیونکہ اسٹوکس آپ کو پیچھے دھکیلنے کی کوشش کریں گے۔ آپ کو فعال ہونا چاہیے۔ مجھے یقین نہیں ہے کہ شان مسعود اس قسم کا شخص ہے۔"
شان مسعود کی کپتانی کا حالیہ ریکارڈ:
یہ بات قابل غور ہے کہ شان مسعود کو 2023ء میں ون ڈے ورلڈ کپ کے بعد بابر اعظم کے مستعفی ہونے کے بعد پاکستان کا ٹیسٹ کپتان مقرر کیا گیا تھا۔ تاہم، ان کا کپتانی کا دور ابھی تک ہموار نہیں رہا ہے۔ انہوں نے اپنی پہلی اسائنمنٹ میں آسٹریلیا کے خلاف تین میچوں کی سیریز میں 3-0 سے وائٹ واش شکست کا سامنا کیا، جبکہ بنگلہ دیش کے خلاف ہوم گراؤنڈ پر دو میچوں کی ٹیسٹ سیریز میں بھی 0-2 سے ناکامی کا سامنا کیا۔
آنے والے چیلنجز:
ان ناکامیوں کے باوجود، مسعود پاکستان کی ٹیسٹ ٹیم کی قیادت سنبھالے ہوئے ہیں اور اپنے اگلے بڑے چیلنج کی تیاری کر رہے ہیں۔ انگلینڈ کے خلاف تین میچوں کی ہوم ٹیسٹ سیریز 7 اکتوبر سے ملتان میں شروع ہوگی، .جہاں ان کے سامنے اہم مواقع ہیں کہ وہ اپنی قیادت کی صلاحیتوں کا مظاہرہ کریں