اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کا قومی اسمبلی میں آئینی ترمیم پر سخت ردعمل

 


قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کا کہنا ہے کہ آئینی ترمیم آزاد عدلیہ کا گلا گھونٹنے کے مترادف ہے اور اس عمل میں پارٹی کے ارکان پر شدید دباؤ ڈالا گیا ہے۔ اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ یہ ترمیم پاکستانی عوام کی نمائندگی نہیں کرتی اور اس کو 31 اکتوبر کو منظور کرنے میں کیا عجلت تھی؟

انہوں نے الزام لگایا کہ تحریک انصاف کے ارکان، جن میں مبارک زیب، ظہور قریشی، اورنگزیب کھچی، ریاض فتیانہ، زین قریشی، اور عادل بازئی شامل ہیں، پر شدید دباؤ ڈالا گیا۔ انہوں نے کہا کہ عادل بازئی کے پلازے گرائے گئے، جبکہ زین قریشی کی اہلیہ کو زبردستی اغوا کیا گیا اور فجر کے وقت واپس لایا گیا۔

مزید برآں، ریاض فتیانہ کے بیٹے کو دو مرتبہ اغوا کیا گیا، انتظار پنجھوتہ 11 دن سے لاپتہ ہیں، اور مبین جٹ کا گھر مسمار کر دیا گیا۔ عمر ایوب نے دعویٰ کیا کہ ہمارے کئی اراکین کو جسمانی طور پر زدوکوب کیا گیا۔

عمر ایوب نے مزید کہا کہ چوہدری الیاس اور عثمان علی کو اغوا کرکے یہاں لایا گیا، جبکہ مبارک زیب کے بھائی، جو کہ تحریک انصاف کے کارکن تھے، کو بھی لاپتہ کیا گیا اور آج پیش کیا گیا۔ ظہور قریشی اور اورنگزیب کھچی کو بھی زبردستی لاپتہ کیا گیا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کے سیل میں پچھلے پانچ دن سے بجلی نہیں ہے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی

رابطہ فارم