وفاقی حکومت کی توانائی پالیسی اور آئی پی پیز کے ساتھ معاہدے: بجلی کی قیمتوں میں ممکنہ کمی کی امید



سسٹم کو 5 آئی پی پیز سے بجلی درکار نہیں: اویس لغاری

وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے انکشاف کیا ہے کہ ملک کو بجلی فراہم کرنے کے لیے 5 آئی پی پیز سے بجلی کی ضرورت نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت بجلی کی ڈیمانڈ مینجمنٹ کے حوالے سے پانچ سالہ پالیسی پر کام کر رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سی پیک منصوبوں کی ڈیٹ پروفائلنگ کے نتیجے میں صارفین کو ساڑھے تین سے پونے چار روپے فی یونٹ ریلیف ملے گا۔


سی پیک پاور پلانٹس کی ڈیٹ پروفائلنگ

اویس لغاری کے مطابق، حکومت نے سی پیک پاور پلانٹس میں چینی قرض کی پروفائلنگ کے لیے کنسلٹنٹ کی خدمات حاصل کر لی ہیں۔ اس سلسلے میں حکومت بینک آف چائنا اور دیگر مالیاتی اداروں کے ساتھ رابطے میں ہے تاکہ قرضوں کو بہتر انداز میں ترتیب دیا جا سکے۔


بجلی کی قیمتوں میں کمی کا امکان

اویس لغاری نے کہا کہ چند ماہ میں بجلی کی قیمتوں میں کمی کا امکان ہے۔ پاور سیکٹر میں بہتری لا کر اور سی پیک معاہدوں کی دوبارہ پروفائلنگ کے ذریعے بجلی کی قیمتوں کو کنٹرول کیا جا سکے گا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت پاور سیکٹر میں اصلاحات لانے کے لیے سنجیدہ اقدامات کر رہی ہے اور بجلی بلوں میں شامل ٹیکسوں کا بھی جائزہ لیا جا رہا ہے۔


آئی پی پیز اور معاہدوں کا مسئلہ

سابق نگراں وزیر گوہر اعجاز نے جیونیوز کے پروگرام "گریٹ ڈیبیٹ" میں بات کرتے ہوئے کہا کہ آئی پی پیز نے ماضی میں 2 ہزار فیصد ریٹرن حاصل کیا ہے۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ آئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں کی شرائط میں تبدیلی کرنا مشکل ہے لیکن ضروری ہے کہ حکومت اس مسئلے کو بہتر طریقے سے حل کرے۔


سی ای او حبکو کا مؤقف

حبکو کے سی ای او کامران کمال نے کہا کہ معاہدوں کے مطابق آئی پی پیز کو 15 فیصد منافع مل رہا ہے اور وہ اپنی قانونی ذمہ داری پوری کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پیسہ کمانا جرم نہیں ہے اور اگر آئی پی پیز نے معاہدے سے زیادہ منافع کمایا ہے تو وہ اس کے ذمہ دار ہیں۔


معیشت دانوں کا تجزیہ

ماہر معاشیات عمار حبیب خان نے کہا کہ کیپسٹی پیمنٹ کو بہت بڑا مسئلہ بنا دیا گیا ہے، جبکہ پاور سیکٹر میں دیگر مسائل بھی ہیں جو بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا سبب بن رہے ہیں۔


Conclusion:
اویس لغاری اور دیگر ماہرین کے مطابق، بجلی کی قیمتوں میں کمی کے لیے سی پیک منصوبوں کی ڈیٹ پروفائلنگ اور آئی پی پیز کے ساتھ مذاکرات ضروری ہیں۔ پاور سیکٹر میں اصلاحات کے بغیر قیمتوں میں نمایاں کمی ممکن نہیں ہوگی، لیکن آنے والے مہینوں میں عوام کو کچھ ریلیف ملنے کی امید کی جا رہی ہے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی

رابطہ فارم