مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ حکومت کی بدمعاشی کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ شاہ محمود قریشی کی بہو کو اغوا کیا گیا ہے اور ان کے اراکین کو ہراساں اور اغوا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اگر صبح تک یہ سلسلہ نہ رکا تو ہم سخت رویہ اختیار کریں گے۔
پی ٹی آئی سے ملاقات
جمعرات کی شب پاکستان تحریک انصاف کے وفد سے ملاقات کے بعد مولانا فضل الرحمان نے میڈیا سے گفتگو کی۔ ان کے ہمراہ تحریک انصاف کے رہنما بھی موجود تھے۔ مولانا نے کہا کہ پی ٹی آئی اپوزیشن کی ایک بڑی جماعت ہے اور اسے نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔
آئینی ترمیم پر پی ٹی آئی کا مثبت رویہ
مولانا نے کہا کہ آئینی ترمیم کے معاملے پر پی ٹی آئی کا رویہ مثبت ہے اور وہ ہر مثبت چیز کو خوش آمدید کہہ رہی ہے۔ اس معاملے پر مشاورت کا سلسلہ جاری رہے گا، اور بار کونسلز کی نمائندگی بھی ہونی چاہیے۔
حکومت کے خلاف تحفظات
مولانا فضل الرحمان نے حکومت کے رویے پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کے اراکین کو اغوا اور ہراساں کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اختر مینگل کی جماعت کی خاتون رکن اور شاہ محمود کی بہو کو بھی اغوا کیا گیا ہے۔ اگر حکومت نے یہ ہتھکنڈے ترک نہ کیے تو مذاکرات سے پیچھے ہٹ جائیں گے۔
انتباہ
مولانا فضل الرحمان نے حکومت کو خبردار کیا کہ اگر صبح تک اراکین کو اغوا، ہراساں اور خریدنے کا سلسلہ نہ رکا تو ہم حکومت کے خلاف سخت رویہ اپنائیں گے