سکیورٹی گارڈ رہا کر دیا گیا


 

پولیس کا بیان

ڈی آئی جی آپریشنز لاہور فیصل کامران کے مطابق، لاہور کے پنجاب کالج میں مبینہ زیادتی کے واقعے میں بچوں کو مس گائیڈ کیا جا رہا ہے۔ پولیس نے معاملے کی ویڈیوز فارنزک ٹیم کو بھیج دی ہیں، جو تجزیہ کرکے رپورٹ دے گی۔ ان کے بقول، اس واقعے میں کوئی شکایت کنندہ موجود نہیں ہے اور بچوں کو ایک مخصوص اکاؤنٹ کے ذریعے مس گائیڈ کیا جا رہا ہے۔


ایف آئی اے کی تحقیقات

فیصل کامران نے مزید کہا کہ ایف آئی اے تحقیقات کر رہی ہے کہ سوشل میڈیا پیجز کون آپریٹ کر رہا ہے، جن کے ذریعے بچوں کو گمراہ کیا جا رہا ہے۔ پولیس نے سٹوڈنٹس سے پیٹرول بم بھی برآمد کیے اور موٹر سائیکلیں جلائی گئیں۔


کالج انتظامیہ کا ردعمل

کالج انتظامیہ نے بتایا کہ سکیورٹی گارڈ جس کا ذکر کیا جا رہا تھا، اس وقت چھٹی پر تھا اور سرگودھا چلا گیا تھا۔ انتظامیہ نے واقعے کی لاعلمی کا اظہار کیا اور تحقیقات میں بھی کسی متاثر کا کوئی پتا نہیں چلا۔

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی

رابطہ فارم