پنجاب میں امن وامان برقرار رکھنے کیلئے پاک فوج طلب: نوٹیفکیشن جاری
پنجاب حکومت نے صوبے میں امن وامان کی بگڑتی صورتحال پر قابو پانے کے لیے فوری طور پر چھ اضلاع میں پاک فوج کی تعیناتی کا فیصلہ کیا ہے۔ محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق، خصوصی کمیٹی برائے امن وامان کے اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا۔ اس فیصلے کے تحت فوج کو انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت کارروائی کے مکمل اختیارات دیے گئے ہیں۔
فوج کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن اور اختیارات:
پنجاب حکومت کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کی ایک کاپی جی ایچ کیو اور تمام کور ہیڈکوارٹرز کو ارسال کی گئی ہے۔ فوج کو آرٹیکل 245 کے تحت اختیارات دیے گئے ہیں، جس کے تحت وہ امن وامان کی بحالی کے لیے فوری ایکشن لے سکتی ہے۔ مزید برآں، اگر کسی بھی صورتحال میں فائرنگ کی نوبت آتی ہے تو فوج کے جوانوں کو فوری جوابی کارروائی کا حق حاصل ہوگا۔
پاک فوج کے مقامی کمانڈر وفاقی پولیس کے ساتھ مشترکہ آپریشنز کریں گے اور شرپسند عناصر کی گرفتاری میں بھی حصہ لیں گے۔ اس کے ساتھ ساتھ، فوج کو امن و امان برقرار رکھنے کے لیے انسداد دہشت گردی قوانین کے تحت مکمل اختیار دیا گیا ہے۔
اسلام آباد میں بھی فوج کی تعیناتی:
پنجاب سے پہلے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بھی پاک فوج کے دستے تعینات کیے جا چکے ہیں۔ شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) اجلاس کی سیکیورٹی کیلئے 5 سے 17 اکتوبر تک دارالحکومت میں فوج تعینات رہے گی۔ اسلام آباد میں پاک فوج کے دستے ڈی چوک اور ریڈ زون سمیت اہم شاہراہوں پر گشت کر رہے ہیں، تاکہ امن وامان کی صورتحال مکمل طور پر کنٹرول میں رہے۔
نتیجہ:
پنجاب حکومت کی جانب سے فوج طلب کرنے کا یہ اقدام صوبے میں امن وامان کی صورتحال کو بہتر بنانے اور عوام کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے کیا گیا ہے۔ فوج کو دیے گئے اختیارات کے تحت وہ شرپسند عناصر کے خلاف سخت کارروائی کریں گے تاکہ صوبے میں پائیدار امن قائم رہے